پاکستان 11/9 کے بعد سے دنیا کی سیاست میں اس طرح دھکیلا گیا کہ آج 14 سال گزرنے کے
پاکستان 11/9 کے بعد سے دنیا کی سیاست میں اس طرح دھکیلا گیا کہ آج 14 سال گزرنے کے بعد بھی سبھل نہ سکا۔ آگرچہ1947 کے بعد سے ہی پاکستان نے بہت سے سیکورٹی خطرات کا سامنا کیا مگر آج کل پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ پاکستان کی تاریخ میں سیاہ حروف سے جانے جائیں گٰے۔ جہاں ایک طرف دھشت گردوں نے ملک کے بیشتر حصے کو نقصان پنہچایا وہاں دوسری طرف پاکستان کے دشمن ہمسایہ ملک نے بھیپاکستان کی مشکالات میں منفی کردار ادا کرنے میں کوئٰی کسر نہ چھوڑی۔
آج کل سب سے اہم مسئلہ جسں کا حل پاکستان کو بہت سے اندرونی و بیرونی مشکالات سے باہر لا سکتا ہے وہ ملک سیاسی قیادت کا ایک ہی حل پر متفق ہونا ہے مگربدقسمتی سے ہمارے حکمران ملکی مفادات سے زیادہ اپنے ذاتی مفادات کو ترجیح دینے کے حامی ہیں کسی کو الیکشن ہارنے کا صدمہ اپنے فرائص پر عمل کرنے سے روک رہا ہے تو کسی کو اس بات کا دکھ کے اس کی عسکری جماعت کےپکڑی جا چکی ہے۔ ان حالات میں قوم کے لیے واحد امید ہمشہ کی طرح پاک فوج بنی جو ایک طرف سیاسی دھشت گردوں سے لڑنے میں مصروف تو دوسری طرف بین الا قوامی خطرات انڈیا اور طالبان اور ان کے بہت سے ہم ناموں سے لڑنے میں مصروف ہے ۔
پر اس سب میں جو سوال سالوں سے دبتا جا رہا ہے وہ یہ ہے کہ جب پاکستان حاصل کیا گیا تب
بھی ہمارے حکمارانوں کی کیا یہی سوچ تھی؟
یقینا نہیں ! تو کیا یہ ہمارے لیے لمحہ فکریہ نہیں؟
جہاں کچھ لوگوں کے خیال کے مطابق پاکستان کے آج کے حالات کا ذمہ دار حکومت کے ساتھ ساتھ پاکستان کی عوام بھی ہے ۔ جب سے ملک بنا ہمارے حکمران تو ایسے ہی تھے پر عوام ایسی نہ تھی اب عوام کی حالت بھی اپنے حکمرانوں سے یکسر مختلف نہیں ہے وہاں کچھ لوگوں کا ماننا یہ بھی ہے ک اگر اس قوم کو مخلص حکمران ملتے تو آج پاکستان چائنا جیسی بین الا قوامی طاقت سے کسی طور پیچھے نہ ہوتے ۔ 1980 کی دہائی کے بعد سے پاکستان کو اس کے اندرونی مسائل اور دھشت گردی میں یوں پھنسایا گیا کہ پاکستان آج تک اس سے باہر نہ آ سکا۔ جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے قیام سے ہی عالمی دنیا اس چھوٹے سے خطہ ِارض سے کتنی خوفزدہ تھی جو کسی بھی طور اس کو بڑھنے نہ دیا بلکہ اس کی ترقی کو ملکی اور بین الا قوامی
سطح پر انتشار کی نظر کر دیا گیا۔
No comments